تحریک علمائے اہل سنت والجماعت الہند ضرورت و اہمیت

 تحریک علمائے اہل سنت والجماعت الہند


 ضرورت و اہمیت


 تحریک کا مقصد علاقے کے علماء کی فلاح اور بہبود اور علماء کے درمیان پیدا ہونے والے مسائل کو انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حل کرنا

 نمبر 2۔ علاقے کے علماء میں اتفاق و اتحاد کو برقرار رکھنا اور علماء کی مفاد کے لیے کام کرنا تحریک کا اولین فریضہ ہوگا

نمبر 3_  علماء کے معاشی و معاشرتی سماجی ترقی کے لئے سرگرمیوں کو فروغ دینا اور ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا تحریک کی ذمہ داری ہوگی

نمبر 4۔ تحریک کے علمائے اہلسنت اپنے اختیارات کو علماء کی ترقی کے لیے استعمال کرے گی اور علماء کو منظم اور متحد رکھے گی

نمبر 5. علماء کے اندر پیدا تمام مسائل کو حل کرنا اور علماء کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی 

6۔ تحریک علماء اہل سنت کے مستقل ممبران  ہی   تحریک کے متعلق فیصلہ کرنے ذمہ دار ہوں گے۔ تحریک کا اجلاس ہر ماہ کم از کم ایک دفعہ بلایا جائے گا

 بہرحال ہنگامی صورت  حال میں کسی بھی وقت اجلاس طلب کی جا سکتی ہے

 7۔تحریک علماء اہل سنت کوئی بھی ممبر یا عہدیدار کمیٹی کی مشاورت کے بغیر کوئی بھی اپنا فیصلہ نہیں کرے گا جس سے علماء میں مسائل پیدا ہو ایسی صورت میں  اس ممبر کے خلاف تحریک یکطرفہ فیصلہ دینے کی مجاز ہوگی

  8۔ تحریک علماء اہل سنت میں موجود  اگر کوئی بھی ممبر آئین کے خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا تو اس کی رکنیت عارضی یا مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی

9۔ کسی بھی اہم فیصلے میں تحریک کم از کم مستقل ممبران میں سے 75٪ ممبران کا رضامند ہونا اس فیصلے کی حتمی منظور ی کیلئے لازمی ہوگا

10۔ تحریک کا باقاعدہ ایک ریکارڈ مرتب کیا جائے گا تحریک کے پاس جو رقم جمع ہوتی ہے تو اسے علماء کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کی جائے گی اور اس آمد و خرچ کی ساری رپورٹ تحریک  کی آفیس میں یا موجودہ صدر سے تحریک کا کوئی بھی ممبر کسی بھی وقت حساب مانگ سکتا ہے

11۔ تحریک کے آفس میں جو آمدنی ہے اور جو خرچ ہے اس کو تحریک کا موجودہ صدر ہر شام کو تحریک کی ویب سائیٹ پر اپ ڈیٹ کرے گا 

 اور اس کی ایک کاپی ہر ہفتہ تحریک کی ہیڈ آفس میں ای میل کے ذریعے بھیجنا ہوگا۔

12۔ تحریک کمیٹی کے عہدیداران کا انتخاب ایک سال کے عرصے کے لیے ہی ھوگا 

 جس عالم کی معرفت سے ممبر زیادہ ہو نگے کمیٹی کا صدر اسی کو منتخب کیا جائے گا/ کمیٹی کے ممبران میں سے عہدیداران کا انتخاب کمیٹی کے ممبروں کی مشاورت سے کی جائے گی

13۔ تحریک کے علمائے اہل سنت میں موجود ہر ممبر کو یہ حق ہوگا کہ وہ کسی بھی ضلع کی تحریک کے آفس میں جا کر کے وہاں پر استفادہ حاصل کر سکتا ہے اگر وہ کسی ضلع کے آفس میں جاتا ہے اور وہاں اس کی بات نہیں سنی جاتی ہے تو اس ضلع کے صدر کے اوپر کاروائی کی جا سکتی ہے،

 تحریک کے علمائے اہل سنت میں اگر کسی شخص نے  اپنا ممبر شپ لیا ہے  اور خدانخواستہ ان میں کوئی بات ہو جاتی ہے یا کوئی ایکسیڈنٹ معاملہ ہو جاتا ہے یا کوئی مصیبت میں وہ پریشان ہیں تو انشاء اللہ تعالی یہ تحریک علماء اہل سنت ان کے پاس جائے گی اور ان کا جو خرچہ رہے گا انشاءاللہ اپنی حیثیت کے اعتبار سے ادا کریگی اور تحریک میں شامل شخص کا اگر انتقال ہو جاتاہے تو انکے گھر کا کم از کم ٥ مہینہ کا خرچ،اور انکے بچوں کے اعلی تعلیم کی ذمہ تحریک علمائے اہلسنت والجماعت الہند کی ہوگی انشاءاللہ

14۔ ہر ضلع  کی تحریک خود اپنا ممبر منتخب کرے گی اور ہر سال بعد کمیٹی کے ممبران کو کمیٹی کی مشاورت سے بدلہ بھی جاسکتا ہے یا ان کی مشاورت سے کمیٹی کو اسی جگہ پر رکھا جا سکتا ہے


15۔ تحریک کے ضلع کمیٹی میں کسی بھی عہدے پر آنے کے لیے کمیٹی کے مستقل ممبران میں سے کم سے کم 75 فیصد ممبران کا متفق ہونا لازمی ہو گا

16۔ کمیٹی ضلع انتظامیہ کے پاس رجسٹرڈ ہو گی اور قانونی و آئینی طور پر ضلعی انتظامیہ سے علمائے اہل سنت و امام عوام اہلسنت کے فلاح و بہبود کے لئے قانونی اختیارات حاصل کرے گی لیکن کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی تو قانون کے خلاف ہو اگر تحریک کے ممبران میں سے کوئی بھی ممبر  قانون ہند کے پاس نہ رکھے گا تو  اسے تحریک کی طرف سے بغیر وارننگ دئے ہیں نکال دیا جائے گا اور اپنی غلطی کا خود وہی ذمہ دار ہوگا اور جس کو ایک بار تحریک سے نکالا جائے گا اس کو کبھی بھی کسی بھی صورتحال میں تحریک میں شامل نہیں کیا جائے گا


جن حضرات کو تحریک علمائے اہلسنت میں شامل ہونا ہو وہ حضرات اپنے ضلع کے صدر حضرات سے رابطہ کریں یا تحریک کے اس نمبر پر واٹس ایپ کریں 9455104158

1 comment: